لاہور، سابق وزیر خزانہ اور (ن) لیگ کے رہنما اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پی ایم ایل این قومی اسمبلی میں سب سے نمایاں سیاسی جماعت بن گئی ہے۔
ڈار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی نتائج بڑے پیمانے پر معلوم ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے الیکشن سیل کے جمع کردہ اعداد و شمار کی بنیاد پر پاکستان مسلم لیگ (ن) قومی اسمبلی میں سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھری ہے اور پنجاب اسمبلی میں اسے فیصلہ کن اکثریت حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں الیکشن کمیشن کی جانب سے مکمل سرکاری نتائج کا انتظار کرتے ہوئے قبل از وقت اور جانبدارانہ اندازے لگانے سے گریز کرنا چاہیے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ آزاد امیدوار 72 گھنٹوں میں کسی پارٹی سے اتحاد کر لیں گے۔ یہ لازم ہے.
اسحاق ڈار نے زور دے کر کہا کہ وہ کسی کو اپنی پارٹی میں شامل ہونے پر مجبور نہیں کر سکتے۔ اگرچہ وہ پنجاب میں اکثریتی جماعت ہیں لیکن انتخابی نتائج میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے تھی۔ اگر آزاد امیدوار اپنی پارٹی میں شامل نہیں ہوتے ہیں، تو وہ مخصوص نشستیں حاصل نہیں کر پائیں گے، جیسا کہ نواز شریف نے ذکر کیا ہے۔ اگر ان کے پاس اکثریت ہے تو بھی وہ دوسری جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے نشاندہی کی کہ صبح 3 بجے تک کے نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن زیادہ نشستیں جیت رہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کل موبائل فون کیوں بند کیے گئے جب مسلم لیگ (ن) برتری حاصل کر رہی تھی، حالانکہ نتائج ابھی بھی آرہے ہیں۔
اسحاق ڈار نے نوٹ کیا کہ پنجاب میں آزاد امیدوار مسلم لیگ ن کی کامیابی سے بہت دور ہیں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اب تک جاری کردہ نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) 17 نشستوں کے ساتھ آگے ہے۔