رگبی کے مداح نیوزی لیںڈ کی ٹیم کو آل بلیکس ، آسٹریلینز کو والابیز اور ساؤتھ افریقی ٹیم کو سپرنگ باکسز کہتے ہیں
تینوں ٹیمیں رگبی کے متعدد مقابلوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکی ہیں۔
اس روایتی رقص کی تاریخ چودھویں صدی کے وسط میں نیوزی لینڈ میں آباد ہونے والے باشندوں سے جا ملتی ہے ۔رقص کا یہ روایتی اندازنیوزی لینڈ کی قومی رگبی ٹیم نے اپنایا ہےجو میچ کے آغاز سے پہلے مخالف ٹیم کو للکارتے ہیں اور اپنی طاقت سے آگاہ کرتے ہیں۔یہ رقص نیوزی لینڈ میں ابتدائی دور میں آباد ہونے والے مقامی باشندوں کا روایتی رقص ہے
1888 میں نیوزی لینڈ کی رگبی ٹیم نے انگلینڈ کا دورہ کیا اور وہاں سرے کاونٹی کے خلاف میچ میں پہلی بار ہاکا پرفارم کیا۔وقت گزرنے کے ساتھ اس رقص کو جدت کے ساتھ پرفارم کیا جانے لگا ۔ہاکا کی جدید طرز کو کا میٹ بھی کہا جانے لگا ہے۔ نیوزی لینڈ کے بعد رگبی کھیلنے والے دیگر ممالک نے بھی اس رقص کا انتخاب کر لیا۔اور ہاکا کا جواب ہاکا سے ہی دیا جانے لگا
کا میٹ کا آغاز 5 بنیادی ہدایات سے کیا جاتا ہے۔ٹیم کا لیڈر بلند آواز میں ان ہدایت کو سناتا ہے اور ٹیم اس کے احکامات دہراتی ہے۔لیڈر ٹیم کا لہو گرماتا ہے اور ان میں جوش اور جذبہ جگاتا ہے۔میچ سے قبل یہ روایتی رقص پرفارم کرتے وقت مخالف ٹیم کو اشتعال دلانے کے لیے خصوصی پیغامات بھی دیے جاتے ہیں۔یہ رقص مرد و خواتین دونوں کی رگبی ٹیمز میچ سے پہلے پرفارم کرتی ہیں۔نیوزی لینڈ کی ٹیم اکثر رگبی کا میچ جیتنے کے بعد جشن کے طور پر بھی ہاکا پرفارم کرتی ہے۔نیوزی لینڈ کی رگبی ٹیم کے اس ثقافتی رقص سے متاثر ہو کر بہت سے ممالک میں ہاکا پرفارم کیا جانے لگا ہے
اس کے علاوہ نیوزی لینڈ کی افواج بھی مخصوص انداز میں مختلف مواقع پر یہ دلچسپ رقص پرفارم کرتی ہیں۔قبائلی سیموانز کا یہ روایتی رقص نیوزی لینڈ کے لوگوں کے ثقافتی ورثے کا حصہ ہے ۔جسے وہ اپنی تہذیب اور ثقافت سے جڑی یادیں تازہ کرنے کے لیے دہراتے ہیں۔گزشتہ برس پہلی جنگ عظیم میں ہونے والی تباہی , رنگ نسل اور ثقافتی اختلافات کو موضوع بناتے ہوۓ انٹرنیٹ پر ہاکا کے نام سے ایک شارٹ فلم شائع کی گئی۔جس میں مختلف ثقافتوں اور اقوام عالم کے انفرادی اختلافات کو سمجھتے ہوئے سفارتی تعلقات کو فروغ دینے کا پیغام دیا گیا