واشنگٹن: امریکا شہباز شریف کی بطور وزیراعظم پاکستان واپسی پر خوش ہے۔ انہوں نے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا وعدہ کیا۔
پیر کو ایک پریس بریفنگ کے دوران اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ "ہم نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ اپنی شراکت داری کو قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ایک مضبوط اور جمہوری پاکستان دونوں ممالک کے لیے اہم ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کی ٹیم کے ساتھ ہمارا تعاون توجہ مرکوز کرے گا۔ ان مشترکہ مفادات کو آگے بڑھانے پر۔”
یہ ریمارکس شہباز شریف کی پاکستان کے 24ویں وزیر اعظم کے طور پر اسلام آباد میں ایوان صدر میں حلف اٹھانے کے فوراً بعد سامنے آئے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ان سے حلف لیا، چیف آف آرمی سٹاف عاصم منیر سمیت کئی معززین موجود تھے۔
شہباز شریف اس سے قبل اپریل 2022 سے اگست 2023 تک وزیراعظم رہ چکے ہیں۔ وہ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے اجلاس میں 201 ووٹ لے کر دوبارہ منتخب ہوئے، انہوں نے اپنے مخالف عمر ایوب خان کو شکست دی۔
امریکہ نے بھی مریم نواز کی پاکستان کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیر اعلیٰ کے طور پر تقرری کا خیر مقدم کیا۔ ملر نے ذکر کیا کہ ان کا انتخاب پاکستانی سیاست میں ایک اہم لمحہ ہے اور اس نے معاشرے کے مختلف پہلوؤں میں خواتین کی شرکت کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لیے امریکہ کی رضامندی کا اظہار کیا۔
پنجاب اسمبلی میں مریم نواز 220 ووٹ لے کر کامیاب ہوئیں۔ وہ شریف خاندان کی چوتھی رکن اور وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہونے والی اپنے خاندان کی پہلی خاتون ہیں۔ انہوں نے عام انتخابات میں لاہور سے دو نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔