ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کو روکنے کی مشترکہ کوششوں میں ملک بھر میں فوج اور سرکاری اداروں نے اہم پیش رفت کی ہے۔
5 جنوری سے 11 فروری تک ملک بھر میں 77 کارروائیوں میں بڑی مقدار میں غیر قانونی سامان پکڑا گیا جس کی مالیت اربوں روپے ہے۔ یہ منصفانہ مارکیٹ اور اقتصادی استحکام کو یقینی بنانے میں مدد کرتا ہے۔
ضبط شدہ اشیاء میں 11.757 میٹرک ٹن کھاد، 3.687 میٹرک ٹن آٹا، اور 24.856 میٹرک ٹن چینی شامل ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔
ستمبر 2023 میں کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد سے، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف 400 کارروائیاں کی گئی ہیں، جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی لگن کو ظاہر کرتی ہیں۔
اس دوران، کافی مقدار میں ممنوعہ اشیاء برآمد ہوئی ہیں، جس میں 19,051.372 میٹرک ٹن کھاد، 2,408.629 میٹرک ٹن آٹا، اور 7,635.871 میٹرک ٹن چینی شامل ہے۔
نگراں حکومت فوج اور متعلقہ سرکاری اداروں کے ساتھ ملک کی معیشت سے ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔