آئی ایم ایف کی ٹیم نئی حکومت بننے کے بعد پاکستان کا دورہ کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ 1.10 بلین ڈالر کے قرضہ پروگرام کے آخری حصے کے لیے مذاکرات نو منتخب حکومت کے ساتھ ہوں گے۔ آئی ایم ایف کا وفد اس حتمی قسط کے لیے عبوری حکومت سے بات کرنے کا خواہشمند نہیں ہے۔
وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ 3 بلین ڈالر کے قرض پروگرام کے آخری حصے کے لیے بات چیت زیر التوا ہے۔ عبوری حکومت نے آئی ایم ایف کے تمام اہداف پورے کر لیے ہیں۔
عبوری حکومت کی کارکردگی کی بدولت آنے والی حکومت کو مذاکرات میں آسانی ہوگی۔ آئی ایم ایف کے ساتھ یہ بات چیت فروری کے آخر یا مارچ کے شروع میں ہو سکتی ہے۔
دریں اثنا، وزارت توانائی کے حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے ٹیرف میں کمی کے منصوبے کو مسترد نہیں کیا ہے جس کا مقصد گھومتے ہوئے قرضوں کو کم کرنا ہے۔ آئی ایم ایف تجویز کا جائزہ لے گا۔
منصوبے کی منظوری کے بعد برآمدی شعبے کے لیے بجلی کی قیمتیں 14 سینٹ سے کم ہو کر 9 سینٹ فی یونٹ ہو جائیں گی۔