جیسے جیسے عام انتخابات قریب آرہے ہیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کا مقصد 2 فروری تک بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل کرنا ہے، جیسا کہ دی نیوز نے رپورٹ کیا ہے۔ ای سی پی نے پہلے ہی تمام صوبوں میں سکیورٹی اہلکاروں کی مدد سے بیلٹ پیپرز کی ترسیل شروع کر دی ہے۔
8 فروری کو ہونے والے انتخابات کی تیاریاں زوروں پر ہیں، اس وقت تین سرکاری پریس ادارے بیلٹ پیپرز چھاپ رہے ہیں۔ ای سی پی کے ترجمان کے مطابق یہ عمل اچھی طرح سے جاری ہے اور توقع ہے کہ 2 فروری تک اطمینان بخش طریقے سے مکمل ہو جائے گا۔
ریٹرننگ افسران (آر اوز) کی جانب سے انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کے بعد چھپائی کا کام 16 جنوری کو شروع ہوا۔ آر اوز اور ضلعی انتظامیہ اب سڑک اور ہوائی نقل و حمل دونوں کا استعمال کرتے ہوئے سیکورٹی ایجنسیوں کی مدد سے چاروں صوبوں کے لیے بیلٹ پیپر پہنچا رہے ہیں۔
عوام کو معلومات فراہم کرنے کے لیے ای سی پی نے 29 جنوری 2024 سے 8300 ایس ایم ایس سروس متعارف کرائی ہے۔ ووٹر اپنے پولنگ اسٹیشن کے بارے میں تفصیلات اور دیگر متعلقہ معلومات حاصل کرنے کے لیے اپنا شناختی کارڈ نمبر 8300 پر بھیج سکتے ہیں۔ تمام ووٹرز کو حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ یہ معلومات بروقت حاصل کریں تاکہ پولنگ کے دن کسی بھی قسم کے مسائل سے بچا جا سکے۔
کمیشن نے مطلوبہ پولنگ عملے کے 96% (976,000 میں سے 970,000) کی تربیت مکمل کر لی ہے، باقی 6000 اہلکاروں کو اگلے چار دنوں میں تربیت دی جائے گی۔
کوہستان میں خواتین پر انتخابی مہم چلانے پر مبینہ طور پر پابندی کے فتوے کی خبروں کے حوالے سے، ای سی پی نے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر سے وضاحت طلب کی، جس نے کہا کہ یہ خبر غلط ہے۔ کمیشن نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کی انتخابی مہم یا ووٹنگ میں کسی قسم کی مداخلت الیکشن ایکٹ کے سیکشن 9 کے تحت قانونی کارروائی کا باعث بن سکتی ہے اور اس حلقے میں انتخابی عمل کو کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے۔
ای سی پی نے کراچی میں سیاسی جماعتوں کے درمیان جھڑپوں اور فائرنگ اور ضلع صوابی میں پوسٹل بیلٹ چھیننے کے واقعات پر بھی توجہ دی۔ کمیشن نے چیف سیکریٹری اور متعلقہ آئی جی سے رپورٹس طلب کی ہیں کہ وہ انتخابی قوانین پر عمل کرتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف مناسب کارروائی کریں۔