چیف جسٹس اور ریاستی اداروں کے خلاف غلط معلومات پھیلانے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اداروں اور عدلیہ کے خلاف مہم میں ملوث افراد کے خلاف باضابطہ طور پر 115 انکوائریاں شروع کر دیں۔ غلط معلومات پھیلانے والے 65 لوگوں کو نوٹس بھیجے گئے ہیں جن میں 47 میڈیا اور سوشل میڈیا سے منسلک ہیں۔
یہ بتانا ضروری ہے کہ سوشل میڈیا پر عدلیہ کو بدنام کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ 18 جنوری کو عدلیہ مخالف مہم پر مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں حساس اداروں کے افسران نے ایکشن پلان پیش کیا۔ اگلے مرحلے میں عدلیہ مخالف مواد پھیلانے والے افراد کی گرفتاریاں متوقع ہیں۔
یاد رہے کہ عدلیہ مخالف مہم کے خلاف مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) 16 جنوری کو تشکیل دی گئی تھی۔ اس کا مقصد سوشل میڈیا پر ججوں کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم کے ذمہ داروں کی نشاندہی کرنا اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے تجاویز سامنے لانا ہے۔