ملک کے مختلف شہروں میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو واپس بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے۔ حال ہی میں مزید سینکڑوں افغان واپس آئے ہیں۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق 22 جنوری کو مجموعی طور پر 756 افغان چھوڑے گئے جن میں 214 مرد، 178 خواتین اور 364 بچے شامل تھے۔ وطن واپس آنے والے ان افغان شہریوں کو، جن میں 84 گاڑیوں میں 104 خاندان شامل ہیں، کو واپس افغانستان بھیج دیا گیا ہے۔
پاکستان نے اس اقدام کا باضابطہ اعلان کرنے سے پہلے ہی، غیر قانونی افغان باشندوں کی ایک قابل ذکر تعداد ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے پہلے ہی افغانستان واپس جا رہی تھی۔ تاہم، سرکاری اعداد و شمار کی بنیاد پر، اب تک کل 473,556 افغان وطن واپس جا چکے ہیں۔
یہ بات قابل غور ہے کہ ملک کے دیگر حصوں کی طرح کراچی میں بھی غیر قانونی طور پر مقیم لوگوں کی کافی آبادی تھی۔ غیر دستاویزی غیر ملکیوں کی موجودگی کی وجہ سے اسمگلنگ اور بھتہ خوری جیسی غیر قانونی سرگرمیاں عروج پر تھیں۔ مثبت پہلو یہ ہے کہ حکومت پاکستان عسکری قیادت کے ساتھ مل کر غیر قانونی افراد کو ملک سے نکالنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔