ملک کے مختلف شہروں میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو واپس بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے۔
سرکاری ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ 9 جنوری کو اضافی 913 افغان باشندے پاکستان چھوڑ گئے۔ ان میں 224 مرد، 197 خواتین اور 492 بچے تھے۔ 38 گاڑیوں میں 62 خاندانوں کے ان افغان شہریوں کو افغانستان واپس بھیج دیا گیا۔
یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ پاکستان کے اعلان سے پہلے ہی، غیر قانونی طور پر مقیم بہت سے افغان ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے افغانستان واپس جا رہے تھے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی بے شمار غیر قانونی مقیم تھے۔ غیر قانونی غیر ملکیوں کی موجودگی کی وجہ سے اسمگلنگ اور بھتہ خوری جیسی غیر قانونی سرگرمیاں عروج پر تھیں۔ مثبت پہلو یہ ہے کہ پاکستانی حکومت اور عسکری قیادت ملک سے غیر قانونی افراد کے خاتمے کے لیے مل کر کام کر رہی ہے۔