عبوری حکومت نے 15 جنوری سے ‘کنٹریکٹ بیسڈ اسمارٹ فونز پالیسی’ متعارف کرائی ہے۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے وفاقی نگراں وزیر ڈاکٹر عمر سیف نے بتایا کہ اس پالیسی کے تحت بیرون ملک سفر کرنے والے افراد اب قسطوں کے منصوبوں کے ذریعے جدید ترین اسمارٹ فون ماڈل حاصل کر سکتے ہیں۔
پالیسی کا مقصد ذمہ دارانہ مالیاتی رویے کی حوصلہ افزائی کرنا اور اسمارٹ فون کے استعمال میں مسلسل اضافے کی حمایت کرنا ہے۔ سرمایہ کاروں کو ڈیفالٹس سے بچانے کے لیے فون بلاک کرنے اور نادہندگان کے لیے ممکنہ طور پر قومی شناختی کارڈ کی ضرورت جیسے اقدامات کیے جائیں گے۔ ڈاکٹر سیف نے سرمایہ کاروں کے تحفظ اور پالیسی کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط میکانزم کی ضرورت پر زور دیا۔
توقع ہے کہ اس پالیسی سے ٹیلی کام انڈسٹری میں ایک اہم تبدیلی آئے گی، جس سے کمپنیاں صارفین کو لچکدار قسط کے اختیارات کے ساتھ اسمارٹ فونز براہ راست پیش کر سکیں گی۔ یہ اقدام خاص طور پر معاشی طور پر پسماندہ افراد کے لیے فائدہ مند ہے، جو موبائل براڈ بینڈ کے بڑھتے ہوئے استعمال کو فروغ دیتا ہے۔