ستمبر 2023 میں، کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اپنی کابینہ کے ساتھ، ہندوستان پر کینیڈا کی سرزمین پر دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی طرف سے فراہم کردہ حالیہ انکشافات کینیڈا کے دعووں کی تصدیق کرتے نظر آتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق امریکی انٹیلی جنس ایجنسی نے سکھ رہنماؤں کے قتل میں بھارتی حکومت کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کے شواہد ظاہر کیے ہیں۔ امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے یہ تصدیق وزیر اعظم ٹروڈو کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی توثیق کرتی ہے۔
ایک بیان میں، ٹروڈو نے ریمارکس دیے کہ ہندوستان کے خلاف ان سنگین الزامات کی تحقیقات اگست سے جاری ہیں، جو دنیا بھر میں امریکی ہم منصبوں کے ساتھ مل کر کی گئی ہیں۔ شروع سے ہی، کینیڈا نے ہندوستان کی ضرورت پر زور دیا ہے کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے اور تحقیقات میں مکمل تعاون کرے۔
ٹروڈو نے کینیڈا کے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اظہار کیا۔ امریکی انٹیلی جنس ایجنسی نے معاون شواہد کے ساتھ بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ایک افسر کے ٹونت سنگھ اور تحریک خالصتان کے دیگر سرگرم رہنماؤں کو قتل کرنے کی سازش میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے، جسے مبینہ طور پر مئی 2023 میں مودی حکومت نے تعینات کیا تھا۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلینکن نے خالصتانی رہنما پنوں کے قتل کی مبینہ سازش کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا، جس میں جاری تحقیقات کی تصدیق کی گئی جس کے نتائج زیر التواء ہیں۔
سلامتی کونسل میں اسٹریٹجک کمیونیکیشن کے کوآرڈینیٹر جان کربی نے ہندوستان کے خلاف الزامات اور تحقیقات پر امریکی موقف کی سنجیدگی پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے عزم پر زور دیا کہ ان مبینہ جرائم کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔