بغیر اجازت پاکستان میں مقیم غیر ملکی اب بھی ملک چھوڑ رہے ہیں۔ حکومت پاکستان کی طرف سے دی گئی ڈیڈ لائن میں صرف 4 دن باقی ہیں۔
بلوچستان کے لوگ بھی حکومت کی طرف سے ان غیر مجاز باشندوں کو اپنے ملک واپس بھیجنے کے فیصلے کی حمایت کر رہے ہیں۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ یہ غیر قانونی افغان مہاجرین پاکستان میں ریکارڈ کیے گئے تھے جس کی وجہ سے ہمارے لیے بہت سے مسائل ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ اپنے آبائی ملک واپس جائیں۔
کوئٹہ کے لوگوں کا خیال ہے کہ حکومت کا فیصلہ اچھا ہے۔ ہمارے بلوچستان کے علاقے میں غربت ایک اہم مسئلہ ہے، اور ان کے جانے کے بعد حالات بہتر ہو جائیں گے۔
اسی طرح مسلم باغ کے رہائشی کہہ رہے ہیں کہ ان غیر قانونی پناہ گزینوں نے ہمارے ملک کے امن و امان اور معیشت پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ ان کے جانے سے ہمارے علاقے میں خوشحالی آئے گی۔
چمن بارڈر کے ذریعے غیر مجاز غیر ملکی باشندوں کی افغانستان واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ چمن بارڈر پر ایف سی بلوچستان (نارتھ) کی جانب سے قائم کیا گیا سہولت مرکز اچھی طرح کام کر رہا ہے۔
یہ مرکز ان غیر مجاز تارکین وطن کی باوقار اور ہموار واپسی کے لیے تمام ضروری مدد فراہم کر رہا ہے۔