پاکستان نے چاند کے پراسرار اور سائنسی لحاظ سے دلچسپ قطب جنوبی پر ایک تحقیقی اسٹیشن بنانے کے لیے ایک قابل ذکر منصوبے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔ یہ تعاون پاکستان کے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور چین کے وزیر اعظم لی کیانگ کے درمیان بیجنگ میں تھرڈ روڈ اینڈ بیلٹ فورم (BRF) میں ہونے والی ملاقات کے دوران قائم ہوا۔
یہ معاہدہ چینی قمری بیس منصوبے کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے، جیسے انجینئرنگ اور آپریشنز۔ چین 2030 تک خلائی تحقیق میں ایک اہم کھلاڑی بننے کے لیے کام کر رہا ہے اور اس چاند کی کوشش میں پہلے ہی روس، وینزویلا اور جنوبی افریقہ کے ساتھ شراکت کر چکا ہے۔
چین نے اس دہائی کے آخر تک اپنے خلابازوں کو چاند پر اتارنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ چاند کے قطب جنوبی پر اڈہ قائم کرنے کا ان کا منصوبہ ناسا کے پرجوش آرٹیمس پروگرام سے مطابقت رکھتا ہے، جس کا مقصد دسمبر 2025 تک امریکی خلابازوں کو چاند کی سطح پر واپس لانا ہے۔ ہندوستان نے اگست میں چاند کے غیر دریافت شدہ قطب جنوبی پر پہنچ کر تاریخ رقم کی.
امریکہ اور ہندوستان دونوں نے آنے والے سالوں میں چاند پر خلاباز بھیجنے کا منصوبہ بنایا ہے جس میں امریکہ کا 2025 اور ہندوستان کا ہدف 2040 ہے۔ چاند پر آخری انسان کی لینڈنگ 1972 میں امریکی اپولو پروگرام کا حصہ تھی۔