اسلام آباد میں روس کے سفارت خانے کے مطابق پاکستان کو مائع گیس کی پہلی کھیپ روس سے ملی ہے۔ یہ دونوں ممالک کے درمیان توانائی کا دوسرا اہم معاہدہ ہے۔ سفارتخانے نے کہا کہ یہ کھیپ ایران کی مدد سے پہنچی ہے۔
اس سال کے شروع میں پاکستان کو روسی تیل کی پہلی کھیپ موصول ہوئی تھی۔ روسی سفارتخانے نے بتایا کہ ایران کے سرخس اسپیشل اکنامک زون کے ذریعے 100,000 میٹرک ٹن گیس پاکستان بھیجی گئی۔
سفارت خانے نے بتایا کہ وہ ایک اور کھیپ بھیجنے کی بات کر رہے ہیں، لیکن انہوں نے ایران کے کردار کے بارے میں تمام تفصیلات نہیں بتائیں۔ ہم یہ بھی نہیں جانتے کہ مائع گیس کی قیمت کتنی ہے یا اس میں کوئی رعایت ہے۔
پاکستان نے کہا ہے کہ اس نے روسی تیل کی ادائیگی چینی رقم سے کی، لیکن انہوں نے ہمیں کبھی بھی معاہدے کی صحیح رقم نہیں بتائی۔
پاکستان جو پیسہ ملک سے باہر خرچ کرتا ہے اس کا زیادہ تر حصہ توانائی کی درآمد پر خرچ ہوتا ہے۔ روس سے رعایتی درآمدات حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے کیونکہ پاکستان مالی مشکلات کا شکار ہے اور دوسرے ممالک کو بہت زیادہ رقم کا مقروض ہے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ اسے وقت پر واپس نہ کر سکیں۔